بدھ، 6 جنوری، 2016

درود و سلام اور حضور ﷺ کی سماعت

سوچا آپ سے بھی شیئر کر دوں!

الامام الحافظ المؤرخ محمد بن عبد الرحمٰن السخاوی علیہ الرحمتہ (متوفی ٩٠٤ھ) نقل کرتے ہیں !
کہ محمد بن مالک نے بیان کیا کہ میں بغداد میں ابوبکر بن مجاہد مقری کے پاس علم تجوید و قرأت حاصل کرنے کی غرض سے حاضر ہوا ہم پوری جماعت ایک دن ان سے سبق پڑھ رہے تھے کہ اچانک ایک معمر شخص آدھمکا
اس کا عمامہ پھٹا ہوا قمیص بوسیدہ اور چادر بھی پھٹی پڑی تھی اس کو دیکھ کر شیخ ابوبکر کھڑے ہوگئے اور اس شخص کو اپنی جگہ پر بٹھایا اور اس کا اور اس کے اہل و عیال کا حال دریافت کیا اس نے کہا رات کو میرے گھر میں بچہ پیدا ہوا گھر والوں نے مجھ سے گھی اور شہد مانگا حالانکہ میرے پاس ذرّہ بھر کوئی چیز نہ تھی
شیخ ابوبکر کہتے ہیں یہ سن کر میرے دل کو بڑا صدمہ ہوا میں اسی حالت میں سوگیا خواب میں
رسول پاک ﷺ کی زیارت ہوئی
سرکار نے فرمایا کیا رنج و غم ہے؟
خلیفہ کے وزیر علی بن عیسیٰ کے پاس جاؤ اس کو سلام کہو اور اس کو یہ علامات بتاؤ
کہ تم ہر جمعرات اس وقت تک نہیں سوتے جب تک نبی کریم ﷺ پر ہزار مرتبہ درود شریف نہ بھیج لو اور
اس جمعرات کو تم نے صرف 700 مرتبہ درود بھیجا پھر تمہارے پاس خلیفہ کا قاصد آیا اور تمہیں اس (خلیفہ) کے پاس بلا کر لے گیا پھر واپیس آکر تم نے مزید درود و سلام پڑھا یہاں تک کہ ایک ہزار کی تعداد پوری گئی
(یہ علامات بتا کر کہنا)
جس شخص کے ہاں بچہ پیدا ہوا ہے اس کو 100 دینار بھیجو !
تاکہ وہ اپنی ضروریات پوری کر سکے
ابوبکر بن مجاہد المقری اس معمر کو ہمراہ لے کر وزیر کے گھر پہنچے پھر شیخ ابوبکر نے وزیر سے کہا
اس شخص کو رسول ﷲ ﷺ نے تمہاری طرف بھیجا ہے پس وزیر اٹھا اور اس شخص کو اپنی جگہ پر بٹھایا اور ساری بات پوچھی اس نے تمام صورت حال بتا دی پس
وزیر خوش ہوا
اور اس نے غلام کو ١٠٠ دینار کی تھیلی لانے کو کہا اور وہ تھیلی اس معمر کے حوالے کر دی  پھر دوسری تھیلی کا وزن کیا اور تاکہ اسے شیخ ابوبکر کے سپرد کردے
انہوں نے تھیلی لینے سے انکار کر دیا
وزیر نے ان سے کہا
آپ یہ لے لیں کیونکہ آپ نے مجھے اس سچی خبر کی بشارت دی ہے پس یہ بات میرے اور ﷲ ﷻ کے درمیان ایک راز تھا اور آپ رسول ﷺ کے بھیجے ہوئے ہیں
پھر مزید ١٠٠ دینار مزید وزن کر کے ان کی نذر کئے اور کہا یہ بھی قبول فرمائیں کہ آپ نے مجھے یہ بشارت بھی سنادی کہ میں ہرجمعرات کو درود و سلام بھیجتا ہوں رسولﷲ ﷺ اس کو جانتے ہیں
پھر ١٠٠ دینار اور لئے اور (اس معمر سے) کہا
یہ بھی لے لیں
کیونکہ آپ نے یہاں آنے کی زحمت گوارا فرمائی
یونہی سو , سو دینار لے کر ان کی نذر کرنے لگا یہاں تک کہ یہ تعداد
ایک ہزار تک پہنچ گئی اس شخص نے کہا
میں صرف اتنے لوں گا جن کا مجھے رسولﷲ ﷺ نے حکم دیا تھا !

القول البدیع (اردو)
صفحہ 113
مطبوعہ مشتاق بک کارنر لاہور (پاکستان)

القول البدیع (عربی)
صفحہ ٣٢٧ ٣٢٨
مطبوعہ محمد عوّامہ مدینتہ المنورہ (سعودیہ عربیہ)

نہ کیونکر کہوں یا حبیبی اغثنی
تیرے نام سے ہر مصیبت ٹلی ہے !