بدھ، 24 فروری، 2016

مولا علی کرم اللہ وجہہ الکریم کا عقیدہ

طالب دعا
خادم اہل السنتہ غلام حسین نقشبندی

صدیق و فاروق جنتی بزرگوں کے سردار

بسم اللہ الرحمان الرحیم !

ہم نے شان صدیق اکبر رضیﷲعنہ  اور شان فاروق اعظم رضیﷲعنہ کے حوالے سے ایک پوسٹ تیار کی اور اسے "فیس بک" پر اپلوڈ کردیا.

hafiz.zain.9256@facebook.com

نوٹ وہ پوسٹ یہاں سب سے آخر پر دیکھی جاسکتی ہے

کچھ دوستوں نے ڈیمانڈ کی کہ اس روایت کے تمام حوالہ جات دکھائے جائیں تاکہ معاملہ "عین الیقین" تک پہنچ جائے !

کچھ کا مطالبہ تنقیدی اور بطور طنز تھا

بہرکیف!
ﷲ پاک کی عطا سے ہم ان دوستوں کیلئے کتب کے اسکین پیجز پیش کر رہے ہیں!

حوالہ نمبر 1

الحافظ نور الدین علی بن ابی بکر بن سلیمان الھیثمی المصری علیہ الرحمتہ
(تاریخ وفات ٨٠٧ ھجری) حدیث نقل کرتے ہیں!

" عن جابر بن عبداللہ قال قال رسول اللہﷺ ابوبکر وعمر سیدا کھول اہل الجنتہ من الاولین والآخرین لا تخبرھما یا علی "

مجمع الزوائد و منبع الفوائد الجزء التاسع
صفحہ ٢١ کتاب المناقب رقم١٤٣٦٠

حوالہ نمبر 2

اسی کتاب کے اسی صفحے پر الفاظ کے معمولی سے اختلاف کے ساتھ یہی روایت حضرت ابوسعید خدری رضیﷲعنہ  سے بھی مروی ہے!

حوالہ نمبر 3

اسی کتاب کے اسی صفحے پر یہی روایت "الا النبیین والمرسلین" کے اضافے کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عمر رضیﷲعنہما سے مروی ہے.

حوالہ نمبر 4

یہی روایت حدیث کی مشہور کتاب
" البحر الذخار المعروف بمسند البزار " میں حضرت جابر رضیﷲعنہ  کے واسطے سے خود مولا علی رضیﷲعنہ  سے بھی موجود ہے

" مسند البزار " المجلد الثانی
صفحہ١٣٢ رقم٤٩٠
المؤلف : الحافظ الامام ابی بکر احمد بن عمر بن عبد الخالق العتیکی البزار علیہ الرحمتہ
(تاریخ وفات٢٩٢ ھجری)

حوالہ نمبر 5

یہی روایت حضرت ابی سعید خدری رضیﷲعنہ حدیث کی مشہور کتاب "المعجم الاوسط" میں بھی موجود ہے.

"المعجم الاوسط للطبرانی" الجزء الرابع
صفحہ ٣٥٩ رقم ٤٤٣١
المؤلف : الحافظ ابی القاسم سلیمان بن احمد الطبرانی علیہ الرحمتہ
(متوفی ٣٦٠ ھجری)

حوالہ نمبر6

یہی روایت حضرت عبداللہ بن عمر رضیﷲعنہما سے "کتاب العلل" میں بھی موجود ہے.

"کتاب العلل" لابن ابی حاتم المجلد السادس
صفحہ ٤٧١ رقم ٢٦٧٧
المؤلف : الحافظ ابی محمد عبدالرحمان بن ابی حاتم محمد بن ادریس الحنظلی الرّازی
(تاریخ وفات ٣٢٧ ھجری)

حوالہ نمبر7

یہی روایت حضرت ابو سعید خدری رضیﷲعنہ  سے اسی کتاب کے صفحہ٤٥٠ رقم٢٦٥٨ پر بھی موجود ہے!

حوالہ نمر8

یہی روایت حضرت انس بن مالک رضیﷲعنہ  سے "شرح مشکل الآثار" میں بھی موجود ہے!

"شرح مشکل الآثار" للطحاوی الجزء الخامس
صفحہ٢١٧ رقم١٩٦٣
المؤلف : الامام المحدث الفقیہ المفسر ابی جعفر احمد بن محمد بن سلامتہ الطحاویؒ
(تاریخ وفات ٣٢١ ھجری)


حوالہ نمبر9


یہی روایت صحاح ستہ میں شامل "سنن ترمذی" میں بھی حضرت علیؓ اور حضرت انسؓ سے موجود ہے.


سنن ترمذی کتاب المناقب رقم

٣٥٩٧ ٣٥٩٨ ٣٥٩٩

المؤلف : امام ابوعیسیٰ محمد بن عیسیٰ الترمذی 

(تاریخ وفات٢٧٩ھجری)

یعنی حضرت جابر حضرت ابوسعید خدری حضرت انس بن مالک حضرت عبداللہ بن عمر اور مولا علی رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا
ابوبکر و عمر (رضی اللہ عنہما) انبیاء و مرسلین علیہم السلام کے سوا تمام اولین و آخرین جنتی بزرگوں کے سردار ہیں!

اپنے امام کے اشعار پر گفتگو تمام

سایۂ مصطفیٰ مایہ اصطفےٰ
عز و ناز خلافت پہ لاکھوں سلام

یعنی اس افضل الخلق بعد الرسل
ثانی اثنین ہجرت پہ لاکھوں سلام

اصدق الصادقیں سید المتقیں
چشم و گوش وزارت پہ لاکھوں سلام

طلب دعا : خادم اہل السنتہ
غلام حسین نقشبندی

منگل، 23 فروری، 2016

امام دارمیؒ اور مسئلہ افضلیت


$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$
تیسری صدی ہجری کے آخر میں وفات پانے والے بزرگ امام ابی سعید عثمان بن سعید الدارمی علیہ الرحمتہ (تاریخ وفات ٢٨٠ ھجری) اپنی تصنیف لطیف میں فرماتے ہیں !

" فھذا الصدیق خیر ھذہ الامتہ بعد نبیھا والخلیفتہ بعدہ "

پس یہ ابوبکر صدیق (ہی) ہیں جو رسول اللہﷺ کے بعد اس امت کے بہترین شخص ہیں اور نبیﷺ کے بعد خلیفہ (اوّل بلا فصل)

الرد علی الجھمیّتہ صفحہ٣٤ رقم١٩

امام دارمی علیہ الرحمتہ کوئی معمولی شخصیت نہیں بلکہ
خطیب بغدادی علیہ الرحمتہ نے واضح کہا کہ امام دارمی کثرت سے سفر کرنے والے اور حدیث کو حفظ کرنے والے اماموں میں سے ایک امام ہیں!

تذکرہ الحفاظ رقم ٥٥٢

طالب دعا : غلام حسین نقشبندی

اکابرین اور مسئلہ افضلیت


*************************************
امام ابوبکر احمد بن محمد ابن ھارون الخلّال علیہ الرحمتہ
(وفات٣١١ ھجری) اپنی کتاب میں ابن زریع علیہ الرحمتہ (وفات١٨٢ھجری) کا قول نقل کرتے ہیں کہ

" یقول خیر ھذہ الامتہ بعد رسول اللہﷺ ابوبکر ثم عمر ثم عثمان۔"

ابن زریعؒ نے فرمایا کہ اس امت کے بہترین لوگ حضرت ابوبکر صدیق پھر حضرت عمر پھر حضرت عثمان ہیں رضی اللہ عنہم اجمعین

السُّنّتہ الجزء الاول صفحہ ٤٠٢ رقم ٥٨٨

اس کتاب کے محقق ڈاکٹر عطیہ زہرانی نے حاشیے میں واضح لکھا ہے !

" واسنادہ صحیح "

اور اب زریع بھی کوئی معمولی شخصیت نہیں بلکہ ابوحاتم علیہ الرحمتہ نے انہیں ثقہ کہا ہے !

تذکرہ الحفاظ رقم٢٤٢

السنتہ کے اگلے صفحے پر  ہی موسیٰ بن اسماعیل علیہ الرحمتہ کا فرمان بھی قابل دید ہے!

"ھکذا تعلمنا ونبتت علیہ لحومنا وادرکنا الناس علیہ تقدیم ابی بکر و عمر وعثمان"

امام موسیٰ فرماتے ہیں کہ یہی ہمیں سکھایا گیا اور یہی ہماری رگ رگ میں رچا بسا ہے اور لوگ بھی جانتے ہیں کہ حضرت ابوبکر رضیﷲعنہ  مقدم ہیں (پھر) عمر رضیﷲعنہ  (پھر) عثمان رضیﷲعنہ !

السُّنّتہ رقم ٥٨٨

اور امام موسیٰ بن اسماعیل علیہ الرحمتہ تیسری صدی کے پہلے حصے میں فوت ہوئے (تاریخ وفات ٢٢٣ ھجری)

امام موسیٰؒ کی فضیلت ملاحظہ کریں!

تذکرہ الحفاظ رقم ٣٩٥

الحمدللہ !
تقدیم ابوبکر صدیقؓ کا عقیدہ فقیر کے بھی رگ و پے میں داخل ہے !
والحمد للہ علیٰ ذالک
طالب دعا : غلام حسین نقشبندی
hafiznaqshbandi.blogspot.com

پیر، 22 فروری، 2016

تفضیلیوں کے بدنما چہرے پر امام تمیمی کا طمانچہ

تفضیلیوں کے بدنما چہرے پر امام تمیمی کا طمانچہ
+++++++++++++++++++++++++++++++++++++++
امام ابوالعرب محمد بن احمد بن تمیم التمیمیؒ (وفات٣٣٣ھجری) جن کے متعلق علامہ ذہبی علیہ الرحمتہ نے لکھا کہ آپ بلند پایہ حافظ حدیث اور نامور مؤرخ ہیں!

"تذکرتہ الحفاظ رقم٨٥٦"

امام ابوالعرب تمیمی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں!

"تشیع اھل العلم الذی یقدم علیّاً علیٰ عثمان واما من قدم علیّاً  علیٰ ابی بکر فھو رافضی"

اہل علم کے نزدیک حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر مقدم کرنا
"""""""""" تشیع """""""""" ہے
اور جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ پر مقدم کرے وہ
""""""""""" رافضی """"""""""" ہے

کتاب المِحَن صفحہ٣٤٦ رقم [170/ا]

سنّیو !
ایسے ایمان کے لٹیرے پیروں مولویوں نعت خوانوں وغیرہم سے بچ کر رہنا جو اہلسنت کے بھیس میں رافضی ہیں۔
آج بھی ایسے کئی پیر اور مولوی ہیں جو خود کو اہلسنت بھی بتاتے ہیں اور حضرت علیؓ کو سب صحابہ پر تقدیم بھی دیتے ہیں
خبردار ہوشیار !
ایسے لوگ اہلسنت نہیں بلکہ اہلسنت سے خارج ہیں (پھر چاہے ان کا تعلق کسی بھی آستانے یا تنظیم سے ہو)
اہلسنت وہی ہے جو سیدنا صدیق اکبر کو سب صحابہ بشمول حضرت علیؓ پر افضلیت دے!

سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے
سونے والو جاگتے رہنا چوروں کی رکھوالی ہے
سیدی اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ علیہ

اللہ پاک ایمان اور ہدایت کی دولت نصیب فرمائے!
آمین بجاہ طہ و یٰسین
طالب دعا : غلام حسین نقشبندی

امام علی بن مدینی اور مسئلہ افضلیت

امام علی بن مدینی اور مسئلہ افضلیت
••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••
امام علی بن مدینی بصری علیہ الرحمتہ (متوفی٢٣٤ھ) فرماتے ہیں!

"خیر ھذہ الامتہ بعد نبیھا ابوبکر الصدیق ثم عمر ثم عثمان بن عفان نقدم ھؤلاء الثلاثہ کما قدمھم اصحاب رسول اللہﷺ ولم یختلفوا فی ذالک"

حوالہ :
شرح اصول اعتقاد اہل السنتہ والجماعتہ
المجلد الاول صفحہ ١٧٨ رقم٣١٨
المؤلف:
الشیخ الامام العالم الحافظ ابی القاسم ھبتہ اللہ بن الحسن بن منصور الطبری اللالکائی
(متوفی٤١٨ ھجری)

رسول اللہﷺ کے بعد اس امت کے بہترین لوگ حضرت ابوبکر الصدیق پھر حضرت عمر پھر حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہم ہیں
ہم ان تینوں کو اسی طرح مقدم کرتے ہیں جس طرح حضورﷺ کے (تمام) صحابہ مقدم کرتے تھے اور (اس معاملے میں) رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کے مابین کوئی اختلاف نہ تھا!

(آغاز) تیسری صدی کے بزرگ اور ان جیسے دیگر بزرگوں کے اسی مفہوم والے اقوال بلاشبہ
تفضیلیوں (جو حضرت علیؓ کو تمام صحابہ پر بعد النبی مقدم کرتے ہیں) کے چہرہ بدنما پر زور دار طمانچوں سے کم نہیں !
اللہ سمجھنے کو توفیق عنایت فرمائے !
آمین بجاہ طہ و یٰسین
والحمدللہ رب العالمین!
طالب دعا!
غلام حسین نقشبندی