*************************************
امام ابوبکر احمد بن محمد ابن ھارون الخلّال علیہ الرحمتہ
(وفات٣١١ ھجری) اپنی کتاب میں ابن زریع علیہ الرحمتہ (وفات١٨٢ھجری) کا قول نقل کرتے ہیں کہ
" یقول خیر ھذہ الامتہ بعد رسول اللہﷺ ابوبکر ثم عمر ثم عثمان۔"
ابن زریعؒ نے فرمایا کہ اس امت کے بہترین لوگ حضرت ابوبکر صدیق پھر حضرت عمر پھر حضرت عثمان ہیں رضی اللہ عنہم اجمعین
السُّنّتہ الجزء الاول صفحہ ٤٠٢ رقم ٥٨٨
اس کتاب کے محقق ڈاکٹر عطیہ زہرانی نے حاشیے میں واضح لکھا ہے !
" واسنادہ صحیح "
اور اب زریع بھی کوئی معمولی شخصیت نہیں بلکہ ابوحاتم علیہ الرحمتہ نے انہیں ثقہ کہا ہے !
تذکرہ الحفاظ رقم٢٤٢
السنتہ کے اگلے صفحے پر ہی موسیٰ بن اسماعیل علیہ الرحمتہ کا فرمان بھی قابل دید ہے!
"ھکذا تعلمنا ونبتت علیہ لحومنا وادرکنا الناس علیہ تقدیم ابی بکر و عمر وعثمان"
امام موسیٰ فرماتے ہیں کہ یہی ہمیں سکھایا گیا اور یہی ہماری رگ رگ میں رچا بسا ہے اور لوگ بھی جانتے ہیں کہ حضرت ابوبکر رضیﷲعنہ مقدم ہیں (پھر) عمر رضیﷲعنہ (پھر) عثمان رضیﷲعنہ !
السُّنّتہ رقم ٥٨٨
اور امام موسیٰ بن اسماعیل علیہ الرحمتہ تیسری صدی کے پہلے حصے میں فوت ہوئے (تاریخ وفات ٢٢٣ ھجری)
امام موسیٰؒ کی فضیلت ملاحظہ کریں!
تذکرہ الحفاظ رقم ٣٩٥
الحمدللہ !
تقدیم ابوبکر صدیقؓ کا عقیدہ فقیر کے بھی رگ و پے میں داخل ہے !
والحمد للہ علیٰ ذالک
طالب دعا : غلام حسین نقشبندی
hafiznaqshbandi.blogspot.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں