پیر، 22 فروری، 2016

امام علی بن مدینی اور مسئلہ افضلیت

امام علی بن مدینی اور مسئلہ افضلیت
••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••
امام علی بن مدینی بصری علیہ الرحمتہ (متوفی٢٣٤ھ) فرماتے ہیں!

"خیر ھذہ الامتہ بعد نبیھا ابوبکر الصدیق ثم عمر ثم عثمان بن عفان نقدم ھؤلاء الثلاثہ کما قدمھم اصحاب رسول اللہﷺ ولم یختلفوا فی ذالک"

حوالہ :
شرح اصول اعتقاد اہل السنتہ والجماعتہ
المجلد الاول صفحہ ١٧٨ رقم٣١٨
المؤلف:
الشیخ الامام العالم الحافظ ابی القاسم ھبتہ اللہ بن الحسن بن منصور الطبری اللالکائی
(متوفی٤١٨ ھجری)

رسول اللہﷺ کے بعد اس امت کے بہترین لوگ حضرت ابوبکر الصدیق پھر حضرت عمر پھر حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہم ہیں
ہم ان تینوں کو اسی طرح مقدم کرتے ہیں جس طرح حضورﷺ کے (تمام) صحابہ مقدم کرتے تھے اور (اس معاملے میں) رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کے مابین کوئی اختلاف نہ تھا!

(آغاز) تیسری صدی کے بزرگ اور ان جیسے دیگر بزرگوں کے اسی مفہوم والے اقوال بلاشبہ
تفضیلیوں (جو حضرت علیؓ کو تمام صحابہ پر بعد النبی مقدم کرتے ہیں) کے چہرہ بدنما پر زور دار طمانچوں سے کم نہیں !
اللہ سمجھنے کو توفیق عنایت فرمائے !
آمین بجاہ طہ و یٰسین
والحمدللہ رب العالمین!
طالب دعا!
غلام حسین نقشبندی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں