بسم اللہ الرحمٰن الرحیم•
اس سے پہلے قائلین کی چار دلیلوں کا ردّ کیا جا چکا ہے ملاحظہ ہو.
hafiznaqshbandi.blogspot.com
مولا علیؓ کو مولود کعبہ ماننے والے شیعہ اور نیم شیعہ سنی اپنے اس مفروضہ کی گرتی ہوئی دیوار کو بچانے کی خاطر "نور الابصار" نامی کتاب کو دین ایمان سمجھتے ہوئے پیش کرتے ہیں!
اور حسب معمول یہاں بھی نرا دعویٰ ہی دعویٰ
دلیل ؟ ؟
وہ شاید امام غائب اصلی قرآن کے ساتھ لے کر آئیں گے :P
لطیفہ یہ ہے کہ نور الابصار کے مصنف الشیخ شبلنجی مولا علیؓ کی ولادت کعبہ میں لکھ کر حوالہ "ابن الصباغ" کا دیتے ہیں اور یہ ابن الصباغ وہی ہے جو "الفصول المھمہ" نامی غیر معروف کتاب کا مصنف ہے جس کا رد ہم دلیل نمبر 3 میں پیش کر آئے ہیں.
اور ظاہری بات ہے جب اصل کا رد ہو گیا تو فرع خودبخود ختم یعنی جب ابن الصباغ کا رد ہو گیا تو اب جو کوئی بھی ابن الصباغ کا حوالہ دے گا اس کا رد خودبخود ہو جائے گا.
لہذا "نور الابصار" کا حوالہ پیش کرنا قائلین کو کسی طرح مفید نہیں کیونکہ یہاں بھی نہ تو کوئی دلیل ہے اور نہ ہی کوئی سند بلکہ جو واقعہ ولادت لکھا ہے وہ بھی ابن الصباغ کی الفصول سے لیا گیا ہے جب کہ الفصول میں بھی اس کی کوئی سند نہیں !
لہذا ایسی موضوع (من گھڑت) روایات سے مولائے کائنات کو مولود کعبہ ثابت کرنا ایسا ہی ہے جیسے کوا سفید ہے کی رٹ لگائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنا جس سے کچھ حاصل نہیں!
اور صاحب نور الابصار الشیخ الشبلنجی ١٣ ھویں صدی ہجری کے علماء میں سے ہیں اور ایسا واقعہ جو ان کی پیدائش سے سینکڑوں سال پہلے کا ہے اس کے بارے ان کی ذاتی رائے یا دعویٰ کچھ حیثیت نہیں رکھتا.
اللہ پاک دین کا فہم عطا فرمائے!
طالب دعا
غلام حسین نقشبندی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں