جمعہ، 8 جولائی، 2016

مولا علیؓ کو مولود کعبہ ماننے والوں کی تیسری دلیل اور اس پر نقد

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم•
محترم قارئین کرام!
اس سے قبل مولائے کائناتؓ  کو مولود کعبہ ماننے والوں کی دو دلیلوں کا جواب پیش کیا جا چکا ہے پڑھنے کیلئے ہماری بلاگ سائٹ کا وزٹ کریں.
hafiznaqshbandi.blogspot.com
یہاں تیسری دلیل اور اس پر نقد پیش خدمت ہے!
مولائے کائنات کرم اللہ وجھہ الکریم کو مولود کعبہ ثابت کرنے کیلئے شیعہ اور نیم شیعہ سنی ایک "الفصول المہمہ" نامی غیر معروف کتاب کا سہارا بھی لیتے ہیں باوجود اس کے کہ قائلین امام حاکم کے کہنے پر مولائے کائنات کی کعبہ میں ولادت کو اخبار متواترہ سے ثابت مانتے ہیں,
مگر افسوس اس بات پر کہ جب دلائل کی باری آتی ہے تو "الفصول المہمہ" جیسی غیر معروف کتاب اٹھا کر سامنے کردی جاتی ہے
اس کتاب کے مصنف "علی بن محمد بن احمد المالکی المکی" ہیں جو "ابن الصباغ" کے نام سے مشہور ہیں اور موصوف کی تاریخ وفات "٨٥٥ھ" ہے.
دعوٰی تواتر کا اور دلائل ؟
حاکم کا قول
نزہتہ المجالس کا قصہ
اور الفصول المہمہ جیسی کتاب جس کو اکثر و بیشتر علماء شاید جانتے ہی نہ ہوں!
بہر کیف!
الفصول المہمہ کے مطلوبہ صفحے کا اسکین ہدیۂ قارئین کیا جاتا ہے تاکہ معاملہ عین الیقین کی حد تک پہنچ جائے,
الفصول المہمہ میں بھی نرا دعوٰی ہی دعوٰی ہے دلیل کا نام و نشان نہیں اور اگر کوئی روایت پیش کی گئی ہے تو اس کی سند مفقود ہے اور بغیر سند کے کوئی روایت حجت نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی قدر و اہمیت ہے,
الفصول المہمہ کے مصنف 855ھ میں فوت ہوئے جبکہ مولا علیؓ کی ولادت کا واقعہ ہجرت سے کئی برس پہلے کا ہے لہذا ایسا واقعہ جو صاحب فصول المہمہ کی پیدائش سے بھی کئی سو سال پہلے کا ہے  فقط ان کے کہنے پر کیسے مان لیا حائے؟
اللہ تعالٰی سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے.
جیسے ہی اس حوالے سے مزید دلائل ملیں گے مکمل دیانتداری سے ان کو اور ان پر نقد کو پیش کیا جائے گا
(ان شاءﷲ الکریم)
لہذا آپ ہماری بلاگ سائٹ کا وزٹ کرتے رہیں.
hafiznaqshbandi.blogspot.com
طالب دعا
غلام حسین نقشبندی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں